فیڈ کی میٹنگ کے بعد سے ڈالر کا گرنا جاری
ایف او ایم سی کا risk ختم ہونے کے بعد راتوں رات ڈالر کی Selling دوبارہ شروع ہوگئی۔ بنیادی طور پر Fed نے ابھی اس کے موقف کی تصدیق کی کہ Stimulus سے باہر نکلنے پر غور کرنے سے دور ہے۔ اگرچہ ، ابھی ایک ہفتہ تک ، ین Global treasuries کی yield میں مضبوط صحت مندی لوٹنے کے ساتھ بھی کمزور ہے۔ یورو زیادہ دور نہیں ، اب تک تیسری کمزور کرنسیکے طور پر ڈالر کی پیروی کررہا ہے۔ دوسری طرف ، کینیڈا کا ڈالر سب سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہا ہے جس کی وجہ سے Commoditiesکی دیگر کرنسیوں میں اضافہ ہوتا ہے۔
پریس کانفرنس میں ، پویل نے انکشاف کیا کہ کمیٹی نے ٹیپرنگ کے بارے میں بات نہیں کی ہے۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ Tapering کو کافی حد تک مزید پیشرفت کی ضرورت ہے جس کے حصول میں کچھ وقت لگے گا۔ انہوں نے یہ بھی زور دیا کہ قیمتوں پر اس سال اوپر کا دباؤ عارضی ہوگا ، جس کی وجہ رکاوٹیں سپلائی چین میں خلل ڈال رہی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ موجودہ صورتحال اور 1960 ء اور 1970 کی دہائی کے مہنگائی کے کے مابین بہت بڑا فرق موجود ہے۔
محتاط لہجے کو برقرار رکھنے کے لئے Fed کی کوششوں کے باوجود اور Tapering سے متعلق کوئی اشارہ دینے سے گریز کیا ، سال کے آخر میں Inflation کی مضبوط رفتار اور مزید اضافے سے Tapering پلان کا جواز پیش کیا جاسکتا ہے۔
تکنیکی طور پر ، ڈالر کے لئے ، USD / CHF کا 0.9121 عارضی طور پر وقفے سے 0.9471 سے Bearish trend کی بحالی کا اشارہ ملتا ہے۔ USDCAD نے 1.4667 سے بڑے ڈاون رجحان کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے 1.2363 سپورٹ بھی توڑا۔
USD/JPY میں 108.19 معمولی مدد پر توجہ مرکوز ہے۔ اضافی طور پر ، 1763.36 سے حمایت حاصل کرنے کے بعد Gold میں آرام سے صحت مندی لوٹنے لگی۔ ڈالر کی کمزوری کی ایک اور علامت کے طور پر ، 1797.71 کا وقفہ 1677.69 سے دوبارہ
Bullish trend کا شروع ہونا ہے۔
ڈالر انڈیکس فیڈ کے بعد کی کم ترین سطح 89.20کوٹیسٹ کرنے کے جا رہا ہے۔
راتوں رات ڈالر کمزور پڑا جب فیڈ چیئر جیروم پویل نے بعد کی میٹنگ پریس کانفرنس میں اشارہ کیا کہ ابھی بھی وقت نہیں آیا ہے تاکہ مالیاتی پالیسی کے موقف میں کسی تبدیلی پر تبادلہ خیال کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریکوری ناہموار اور تکمیل سے دور ہے۔ فیڈ ابھی بھی ہمارے اہداف سے بہت دور ہے اور کافی پیشرفت کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔
پاویل نے قیمتوں میں ایک بار اضافے پر بھی بات کی ، کیونکہ ان کا امکان ہے کہ انفلیشن پر صرف عبوری اثرات مرتب ہوں گے۔ پویل نے کہا ، ہم ان رکاوٹوں کے بارے میں سوچتے ہیں جن کی نوعیت میں کارکنوں اور کاروباری اداروں کی موافقت ہوجائے گی ، اور ہم ان کے نزدیک مانیٹری پالیسی میں کسی تبدیلی کا مطالبہ نہیں کریں گے کیونکہ وہ عارضی ہیں اور وہ خود ہی حل ہونے کی توقع کرتے ہیں۔ ہمیں معلوم ہے کہ چند مہینوں میں بنیادی اثرات ختم ہوجائیں گے۔
ایکانومیک کیلینڈر کے لئے یہاں کلک کریں
Adnan Abdul Rehman
Regional Market Analyst
:Disclaimer
یہ مواد مارکیٹنگ کے لئے ہے۔یہ کوئی سگنل سروس نہیں ہے۔اس موادکو بطور سگنل استعمال کرنے سے ہونے والے نفع،نقصان کا ذمہ آپ کا ہے۔یہاں ساری انفارمیشن بہت بہترین ریسورس سے لی گئی ہے۔کوئی پاسٹ کی پرفامنس ،کو بطور سگنل استعماال کرنی آپ کی ذمہ داری ہے۔آپ ایگری کرتے ہیں کہ لیورج پروڈکٹ مے رسک ہوتا ہے۔اور ٹریڈنگ سے ہونے والے نفع و نقصان کے ذمہ داری آپ خود ہیں۔ہمارے دئے گئے کسی بھی مواد سے ہونے والے والے نفع و نقصان کے ذمہ دار آپ خود ہیں۔ یہ مواد ہماری تحریری پرمیشن کے بغیر شآیع کرنا ممنوعؑ۔