توقع کی جارہی ہے کہ نومبر میں دو لاکھ سے زائد ملازمتیں مارکیٹ میں شامل ہونگی۔
فیڈ واچ ٹول کے مطابق وہ کم شرح کے ساتھ شرح سود میں اضافے کا جائزہ لے رہے ہیں۔
کمزور این ایف پی کے ساتھ ڈالر بئیر مضوبط ہوسکتے ہیں۔
دسمبر عموما مارکیٹس کے لیے پرسکون مہینہ ہوتا ہے لیکن اگر این ایف پی رپورٹ کی بات کی جائے تو یہ مارکیٹ پر اثرانداز ہوسکتی ہیں۔
کیا توقع کریں؟
توقع کی جارہی ہے کہ امریکی معیشت میں نومبر میں دو لاکھ سے زائد ملازمتیں پیدا ہونگی۔ جس کی گروتھ اکتوبر میں دو لاکھ اکسٹھ ہزار تھی۔ مزید یہ کہ بے روزگاری کی شرح میں بھی بہتری ہوئی ہے جو کے 3.7٪ سے کم ہو کر 3.6٪ ہوگئی ہے۔ اور
یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ دو لاکھ ملازمتیں پیدا ہونا بہتری کی علامت ہے لیکن یہ 2022 میں نئی ملازمتیں پیدا ہونے کی سست رفتار کو بھی ظاہر کررہی ہیں۔ اگر مالیاتی حالات بگڑتے ہیں تو یہ لیبر مارکیٹ پر بھی اثرانداز ہوسکتے ہیں۔
بیورو آف لیبر سٹیٹسٹکس کے مطابق کنزیومر پرائس انڈکس میں ستمبر میں 8.3٪ سے کم ہوکر اکتوبر میں 7.7٪ رہ گیا۔
کل کی این ایف پی رپورٹ ملازمتوں اور تنخواہوں میں بدلاؤ کے حوالے سے ہوگی۔ کیونکہ یہ دونوں اعداد و شمار فیڈرل ریزرو کے لیے مالیاتی پالیسی تشکیل دینے کے لیے اہم ہیں۔
کم ہاکش پاؤل
فومک چئیرمین جرمی پاؤل نے کہا ہے کہ شرح سود میں اضافے کی تیز رفتار کو آہستہ کرنا بہترین فیصلہ ہوگا۔ پاؤل نے مزید کہا کہ شرح سود میں بالاخر اضافہ کرنا ہوگا۔ جو کہ ستمبر میں پالیسی سازوں کی جانب سے دی گئی حد سے زائد ہونا چاہیے۔ فیڈرل ریزرو کے شرح سود میں اضافے کی رفتار کے پیچھے نئی پیدا ہونے ملازمتوں میں کمی ، گروتھ ریٹ میں کمی ، اکتوبر میں حیران کُن مہنگائی میں کمی ان سب وجوہات کے باعث فیڈرل ریزروکو شرح سود میں اضافے کی رفتار کم کرنے پرمجبور کردیا ہے۔
پاؤل نے کہا کہ ٖفیڈرل ریزرو کا مقصد ہے کہ قیمتوں میں استحکام پیدا ہو ۔ لیکن وہ یہ نہیں چاہتے کہ پوری معشیت کا بیڑا غرق کردیا جائے اور بعد میں اس کی بحالی کے لیے کام کیا جائے۔
پاؤل کی رائے کے بعد سی ایم ای گروپ کے ٖفیڈ واچ ٹول کے مطابق مارکیٹس میں 80٪ سے زائد امکان ہے کہ دسمبر میں 50 بیس پوائنٹس بڑھائے جاسکتے ہیں۔
لیکن اس بات کا خیال رکھنا بھی اہم ہے کہ وال سٹریٹ کے بینج مارکس نے فیڈ چئیر کے ڈوش بیانات کو سراہاں ہے۔ لیکن امریکی دس سالہ ٹریژی بانڈ نے نومبر کے ابتدا میں ہونے والے فوائد کو آخر میں 3.61 فیصد تبدیل کردیا۔
گرین بیک؟
دسمبر کے پہلے روز امریکی ڈالر دباؤ کا شکار رہا کیونکہ سرمایہ دار ٖٖفیڈرل ریزرو کی جانب سے کم ریٹ بڑھانے پر خود کو تیار کر رہے ہیں۔
امریکی ڈالر انڈکس کے لیے نومبر کا مہینہ مشکلات کا شکار رہا ۔ اور وہ اپنے کئی سپورٹ لیول پر برقرار رہنے میں ناکام رہا۔
ڈالر میں بڑھتی ہوئی تیزی کے رحجان میں کچھ نقصان ہونا اہم ہے جو کہ ڈالر کا طویل مدتی رحجان برقرار رکھے گا۔ لیکن اس وقت ڈالر اپنی اصل ویلیو سے نیچے ہے اور این ایف پی رپورٹ کے بعد اس میں بہتری ہوسکتی ہے۔
ڈالر کہاں جائے گا؟
توقع سے زیادہ بہتر رپورٹ کے باعث امریکی ڈالر کو سہارا مل سکتا ہے۔ اور GBPUSD ، EURUSD اور AUDUSD میں سیل کرنے کے مواقع مل سکتے ہیں۔ جبکہ USDCAD ، USDCHF اور USDJPY میں بُلز سرگرم ہوسکتے ہیں۔
دوسری جانب اگر کوئی مایوس کُن رپورٹ آتی ہے۔ تو یہ معاشی صورتحال اور مارکیٹ کو سست کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔
Adnan Abdul Rehman
Regional Market Analyst
Disclaimer:
اعلان دستبرداری: یہ مواد صرف معلوماتی مقاصد اور عام مارکیٹنگ کمیونکیشن کے طور پر مہیا کیا گیا ہے۔ جو کہ آزاد سرمایہ کاری کی تحقیق کی تشکیل کے لیے نہیں ہے۔ اس کمیونیکشن میں کسی بھی قسم کا سرمایہ کاری کا مشورہ ، سرمایہ کاری کی سفارش اور کسی بھی مالیاتی انسٹرومنٹ کی خریدوفروخت کی سفارش شامل نہیں ہے۔ اور نہ ہی اسے شامل سمجھا جانا چاہیے۔ تمام مہیا کی گئی معلومات معتبر ذرائع سے حاصل کی گئی ہے۔ اور ماضی میں ہونے والی کارکردگی اس بات کا ثبوت نہیں ہے کہ مستقبل میں بھی ایسی ہی کارکردگی کی کوئی ضمانت دی جائے اور نہ ہی یہ کوئی قابل اعتماد انڈیکٹر ہے۔ صارفین اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ ادھار (لیورج) والی پروڈکٹس جسے میں کوئی بھی سرمایہ کاری غیر یقینی صورتحال رکھتی ہیں۔ اور اس طرح کی سرمایہ کاری میں بہت سا نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے صارٖفین اپنے نقصان کے خود ذمہ دار ہونگے۔ ہم اس کالم میں مہیا کی گئی معلومات کی بنا پر سرمایہ کاری کرنے پر کسی بھی قسم کے نقصان ہونے پر ذمہ داری قبول نہیں کرتے ہیں۔ اس کالم کے کسی بھی حصے کو یا مزید تقیسم کرنے کے لیے ہماری پیشگی اجازت ضروری ہوگی۔