2023 کا پہلا این ایف پی بروز جمعہ مورخہ 3 فروری کو جاری ہونے والا ہے۔ فروری کی میٹنگ میں فیڈ کی جانب سے ان کے موقف میں ہاکش کمی کے ساتھ، جمعہ کے روز سب کی نظریں گرین بیک کے ایونٹ پر ہوں گی۔
ہاکش میں کمی
فیڈرل ریزرو کی جانب سے 1 فروری کو شرح سود میں 25 بیس پوائنٹ اضافہ کیا گیا۔ جو کہ مارچ 2022 کے بعد مسلسل آٹھوویں بار اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔
فیڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مہنگائی میں کمی کا امکان ہے۔ چئیرمین Jerome Powell اس بات پر رضامند ہیں کہ اگر مہنگائی میں کمی ہوتی ہے تو شرح سود میں بھی کمی کردی جائے گی۔ جس کے باعث ڈالر میں منفی رحجان دیکھنے کو ملا ہے اور USDIndexمیں مندی کا آغاز ہوا۔
فیصلہ کیا گیا ہے کہ مالیاتی پالیسی میں سختی کی شرح کو کم کرنا ہوگا۔ اقتصادی ماہرین اور سرمایہ داروں کی جانب سے توقع بھی یہی کی جارہی تھی۔ اور اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ امریکی معیشت کمزور ہورہی ہے اور عین ممکن ہے کہ اس سال کے آخر تک Recession شروع ہوجائے۔
یہ ختم نہیں ہوا
جیروم پاول کی جانب سے خطاب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فیڈ اس سال شرح سود میں کمی نہیں کرے گا۔ پاول نے ایک پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ ہمیں اس بات کی یقین دہانی کے لئیے کہ افراطِ زر مسلسل نیچے کی جانب گامزن ہے بہت سے اعداد و شمار کی ضرورت ہوگی
ان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اب ہم کہہ سکتے ہیں کہ «میں سوچ رہا ہوں کہ مہنگائی میں کمی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔»
افراط زر جون میں سالانہ طور پر 9.1 فیصد بلندی پر تھا جب کہ دسمبر 2022 میں گرنے کے بعد 6.6 فیصد ہوگیا تھا۔ جو کہ فیڈ کے 2 فیصد کے ٹارگٹ سے ابھی بھی واضح طور پر اوپر ہے۔
جس کے نتیجے میں فیڈرل ریزرو کے چیئرمین Jerome Powell مہنگائی میں مزید کمی ہونے تک شرح سود کو بلند رکھنے کے ارادہ کا اظہار کیا ہے۔
مارکیٹس کی جانب سے مستقبل کے حوالے سے پیش گوئیاں ہوچکی ہیں جس میں مزید شرح سود میں اضافہ نہیں ہوگا۔ جس کے نتیجے میں USDIndexمیں منفی رحجان دیکھنے کو مل رہا ہے۔
ملازمتوں کی گروتھ میں کمی
یکم فروری کو ملازمتوں کے حوالے سے جاری ہونے والی رپورٹیں ملی جُلی تھیں۔ اے ڈی پی کے مطابق جنوری میں نجی تنخواہوں میں 106٫000 کا اضافہ دیکھنے کو ملا۔ یہ پچھلے ماہ سے کم ہے تب 253٫000 کا اضافہ ہوا تھا۔ جب کہ ماہرین کی جانب سے 170٫000 کی توقع تھی جبکہ اس بھی کم نتیجہ دیکھنے کو ملا ہے۔
تاہم ، امریکی حکومت کی جانب سے مختلف شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق بہتری کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق دسمبر میں ملازمت کے مواقع بڑھ کر 11 ملین ہوگئے، جبکہ تجزیہ کاروں کی جانب سے 10.3 ملین سے زائد کی پیش گوئی تھی۔ امریکی لیبر مارکیٹ پر مزید تفصیلی رپورٹ جمعہ کو جاری کی جائے گی۔
جبکہ ان اعداد و شمار کی بدولت امریکی ڈالر میں فوری طور اضافہ دیکھنے کو ملا۔ لیکن یہ ان خدشات کے لئیے ناکافی تھا کہ امریکی معیشت اس وقت کنارے پر کھڑی ہے۔
کیا توقع کریں؟
اعداد و شمار کے مطابق امریکی معیشت میں پچھلے مہینے کی توقعات 223,000 کے مقابلے میں جنوری میں 185000 ہزار نئے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے۔ اجرت میں اوسطاً فی گھنٹہ کمی کا امکان ہے۔ جو کہ ابتدا میں 4.6 فیصد کم ہوکر 4.3 فیصد کم ہوگی۔ جو کمزور ہوتی معاشی صورتحال کی عکاسی کررہا ہے۔
اس ایونٹ سے ڈالر میں بہت زیادہ عدم استحکام پیدا نہیں ہوگا۔ برحال یہ مزید معلومات مہیا کرنے کے لئیے ضروری ہوگا کہ مالیاتی پالیسی درست جانب گامزن ہے۔
USDIndex ٹیکنیکل تجزیہ
USDIndex 101 سپورٹ کو توڑ چکی ہے۔ بیچنے والوں کے دباؤ کے باعث کئی ماہ کی کم ترین سطح پر ہے۔ جس وقت یہ آرٹیکل لکھا جارہا ہے انڈکس 101.060 پر ٹریڈ کررہا ہے۔ مزید کمی کے باعث انڈکس 100 کی نفسیاتی سطح تک جاسکتی ہے۔
102.60کا لیول ٹوٹنے کے بعد قیمت 104.02 تک جاسکتی ہے۔