کیا مارکیٹ اب بھی یہ امید کرتی ہے کہ بڑے مرکزی بینک 2023 تک steam رہیں گے۔ یا مرکزی بینک کی شرح سود کی تیزی پہلے ہی بلند ترین سطح پر ہے۔ کیا ¼ پوائنٹ اضافہ اہم اشارہ تھا؟
سال کے آغاز میں مرکزی بینکوں کے ابتدائی حالات سازگار ہیں۔ حالیہ دنوں RBA مرکزی بینک کی جانب سے 25 بیس پوائنٹس کے اضافے کا اعلان کیا گیا۔ RBNZ آخر کار 22 فروری کو ایونٹ کرے گا۔ زیادہ تر مرکزی بینکوں کی جانب سے 2023 کے آغاز میں ہی شرح میں اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔ BOJ کے علاوہ اکثریت نے اظہار کیا ہے کہ وہ شرح میں اضافے کی پالیسی پر قائم رہیں گے۔ اور مانٹیری پالیسی کو سخت رکھنے کا ارادہ ہے۔ مشکل وقت تقریبا گزر چکا ہے۔ جس کے باعث مارکیٹ میں طوفان برپا تھا۔ کم از کم کچھ دیر کے لیے تھم چکا ہے۔
بی او سی کی جانب سے رواں سال شرح سود میں جارحانہ اضافہ کرنے جارہا ہے۔ جس کے نتیجے میں مانیٹری پالیسی میں 425 بیس پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔ پھر اس میں مزید 25 بیس پوائنٹس شامل کیئے گے ہیں۔ ممکنہ طور پر BOC اپنی بلند ترین سطح کے قریب ہے۔ ابھی توقع ہے کہ 7 جون کی میٹنگ میں 25 بیس پوائنٹ کا 47 فیصد امکان ہے۔ تاہم سال کے آخر میں 20 بیس پوائنٹ کی نرمی دیکھی گئی۔ یہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ سال کے آخر میں BOC میٹنگ میں شرح سود میں کمی کرسکتا ہے۔
فیڈ نے گذشتہ ہفتے FOMC میٹنگ میں شرح سود میں اضافہ کیا تھا۔ اور چئیر Powell کا رویہ ہاکش تھا۔ 14 جون کی میٹنگ میں مارکیٹ دو مزید 25 بیس پوائنٹس کا اضافہ کررہی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ فیڈ فنڈز کی شرح کا ٹارگٹ 5.25-5 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ اور یہ دسمبرکے ڈاٹ پلاٹ میں دیکھی گئی شرح کی پیش گوئی کے قریب ہے۔ تاہم 2023 کے آخر تک مارکیٹ کی طرف مجموعی طور پر 33 بیس پوائنٹس کی کمی ہوسکتی ہے۔ جو کہ ممکنہ Recession کے بارے میں مارکیٹ کے خوف کو ظاہر کرتا ہے۔
بی او ای نے اپنی پچھلی میٹنگ میں مزید 50 بیس پوائنٹ شرح سود میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔ مارکیٹس کی جانب سے توقع کی جارہی ہے کہ 2023 کے دوران 38 بیس پوائنٹس کا اضافہ ہوسکتا ہے۔ اگرچہ برطانیہ سب سے زیادہ اور مسلسل مہنگائی کا سامنا کر رہا ہے۔ مجموعی طور پر معیشت کی موجودہ صحت، خصوصاً ہاؤسنگ سیکٹر، ہاکش توقعات کو روکے ہوئے ہیں۔ مزید یہ کہ مارکیٹ نے 72 فیصد امکان کے ساتھ سال کے آخر میں شرح میں کٹوتی کی ہے۔ جو برطانوی معیشت پر مارکیٹ کی بے چینی کو ظاہر کررہا ہے۔
ای سی بی کی جانب سے اپنی اگلی میٹنگ میں 50 بیس پوائنٹ اضافے کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے۔ یورو ایریا میں شامل ممالک کی موجودہ معاشی حالات کے باعث ECB نے اپنی سخت پالیسیوں پر عمل جاری رکھنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ جبکہ مارکیٹیں بھی اس بات پر قائل نظر آرہی ہیں۔ 27 جولائی کی میٹنگ میں لگ بھگ 96 بیس پوائنٹس شرح میں اضافے کی توقع رکھی گئی تھی۔ جبکہ سال 2023 کے آخر تک صرف 9 بیس پوائنٹس کی نرمی کی توقع ہے۔
جبکہ SNB کی جانب سے 2023 کے دوران لگ بھگ تین بار شرح میں اضافے کی توقع ہے۔ اور اس کے بعد سال کے آخر تک 25 بیس پوائنٹ شرح میں 30 فیصد سے 50 فیصد تک کی کمی کا امکان ہے۔ اور اس کے ساتھ ہی حالیہ دنوں RBA کی جانب سے شرح میں اضافہ ہوگا۔ RBNZ بینچ مارک سود کی شرح آخری بار 4.25 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ RBNZ نے اپنی شرح سود OCR کو 75 بیس پوائنٹ تک بڑھا کر جنوری 2009 کے بعد سے اپنی بلند ترین سطح 4.25 فیصد کیا۔ مرکزی بینک کی پوری تاریخ میں شرح میں یہ سب سے بڑا اضافہ تھا۔ کیونکہ یہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کو قابو کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ ستمبر 2023 میں کمیٹی او سی آر کو 5.5 فیصد کی بلند ترین سطح پر سیٹ ہوتے دیکھ کر شرح میں مزید اضافے کی جھنڈی دیکھا دی ہے۔ 22 فروری کو ہونے والی میٹنگ میں RBNZ کی شرح 50 بیس پوائنٹس اضافے کے بعد 4.75 فیصد ہوجائے گی۔
بڑے مرکزی بینکوں کا مجموعی طور پر مارکیٹ کے حوالے سے نقطہ نظر مختلف ہے۔ سال کے آخر تک کم از کم 33 بیس پوائنٹس کی کمی سے پہلے فیڈ کی جانب سے شرح میں دو بار اضافے کا امکان ہے۔ جبکہ دوسری جانب ECB نے مارکیٹ کو 2023 میں مزید جارحانہ طور پر ایکشن پلان کے لئیے قائل کیا ہے۔ فی الحال چار بار شرح میں اضافے کا امکان ہے۔ دسمبر 2023 میں 25 بیس پوائنٹس کی شرح میں کمی کا 38 فیصد امکان ہے۔
تاہم BoJ اس سے مستثنٰی ہے۔ اس کے دسمبر کی میٹنگ میں yield curve تھوڑی تبدیلی کے باوجود اور موجودہ عالمی مشکلات کے باعث منفی شرحوں پر برقرار ہے۔ اور اس بات کا بھی امکان موجود ہے کی BoJ کو آخر کار اپنی پالیسی تبدیلی کردے۔ لیکن جاپانی معیشت آسمان کو چھونے والی مہنگائی اور شرح سے متوجہ نہیں ہوئی۔ تاہم اقتصادی اعداد و شمار میں حالیہ بہتری نے مارکیٹ کو 2023 کے آخر میں شرح میں اضافے کی پیش گوئی کرنے میں محتاط رہنے کی اجازت دی ہے۔
Market Analyst – HF Educational Office – Indonesia
اعلان دستبرداری: یہ مواد صرف معلوماتی مقاصد اور عام مارکیٹنگ کمیونکیشن کے طور پر مہیا کیا گیا ہے۔ جو کہ آزاد سرمایہ کاری کی تحقیق کی تشکیل کے لیے نہیں ہے۔ اس کمیونیکشن میں کسی بھی قسم کا سرمایہ کاری کا مشورہ ، سرمایہ کاری کی سفارش اور کسی بھی مالیاتی انسٹرومنٹ کی خریدوفروخت کی سفارش شامل نہیں ہے۔ اور نہ ہی اسے شامل سمجھا جانا چاہیے۔ تمام مہیا کی گئی معلومات معتبر ذرائع سے حاصل کی گئی ہے۔ اور ماضی میں ہونے والی کارکردگی اس بات کا ثبوت نہیں ہے کہ مستقبل میں بھی ایسی ہی کارکردگی کی کوئی ضمانت دی جائے اور نہ ہی یہ کوئی قابل اعتماد انڈیکٹر ہے۔ صارفین اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ ادھار (لیورج) والی پروڈکٹس جسے میں کوئی بھی سرمایہ کاری غیر یقینی صورتحال رکھتی ہیں۔ اور اس طرح کی سرمایہ کاری میں بہت سا نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے صارٖفین اپنے نقصان کے خود ذمہ دار ہونگے۔ ہم اس کالم میں مہیا کی گئی معلومات کی بنا پر سرمایہ کاری کرنے پر کسی بھی قسم کے نقصان ہونے پر ذمہ داری قبول نہیں کرتے ہیں۔ اس کالم کے کسی بھی حصے کو یا مزید تقیسم کرنے کے لیے ہماری پیشگی اجازت ضروری ہوگی۔