امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس کا ڈیٹا اپنی فورکاسٹ کے حساب سے ہی آیا.اب کیا کرے؟

 امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس کا ڈیٹا اپنی فورکاسٹ کے حساب سے ہی آیا . ڈاٹا کے شائع ہونے کے بعد ہمیں گولڈ میں کافی تیزی دکھائی دی. امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس سالانہ بنیاد پر4.9% جبکہ ماہانہ بنیاد پر0.4% آیا.  اس ڈیٹا کے شائع ہونے کے فورا بعدامریکی ڈالر  میں پھر کمی سامنے آئیں اور  انویسٹرز نے اپنی توجہ ا س بات پر مرکوز کرلی کہ کیا فیڈ جولائی میں انٹرسٹ ریٹ بڑھے گا کہ نہیں. اس کے ساتھ ہی امریکی ڈالر کافی بری طریقے سے کمزوری کا شکار رہا . ڈاٹا شائع ہونے کے کئی گھنٹوں بعد بھی امریکی ڈالر  ایک قسم کی رینج میں ہی رہا. دوسری جانب موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یورپیئن سینٹرل بینک نے انٹرسٹ ریٹ بڑھانے کے اوپرفو کس کرنا شروع کر دیا.  اس کے باوجود بھی EURUSD رینج میں ہی رہا
 یورپیئن سینٹرل بینک سے Mario صاحب نے فرمایا کہ آنے والے چند مہینے میں انٹرسٹ ریٹ بڑھتا رہے گا لیکن اس میں کمی آ سکتی ہے سال 2024 میں. مزید فرمایا کہ ستمبر میں انٹرسٹ ریٹ بڑھانے کی ضرورت ہے. تو یقینا اس کا مطلب ہے کہ جون اور جولائی میں بھی انٹرسٹ ریٹ بڑھ سکتے ہیں. انٹرسٹ ریٹ کا بڑھنا یا کم ہونا انفلیشن کے اوپر انحصار کرتا ہے اگر ہم جرمنی کی انفلیشن کو دیکھیں تو اس میں بھی ہمیں بڑھتی بھی ویلیو نظر آئی ہے. جرمن انفلیشن سالانہ بنیاد پر 7.2 پرسنٹ آئی ہے. یہ جرمن ڈاٹا بڑھتی ہوئی انفلیشن کی وجہ سے انٹرسٹ ریٹ بڑھانے والی بات کو مضبوط کر رہا ہے
  جمعرات کو امریکہ سے مزید انفلیشن والا ڈیٹا سامنے آئے گا. اس اہم ڈیٹا میںPPI اور  ‏jobs  کا ڈیٹا بھی شامل ہے . ویکلی جاب لیس کلیم.
کل کے اس سی پی آئی اے کی خبر سے ہمیں کیا رزلٹ ملا?. ہمارے سامنے یہ بات کھل کے آئی کے امریکہ میں اب انفلیشن پچھلے ماہ کے حساب سے کم ہوئی. ایسا ہونے سے اب ٹریڈرز سینٹرل ریزرو کی مانیٹری پالیسی کے بارے میں مزید سوچ سکتے ہیں اور اپنی ڈائریکشن کا اندازہ لگا سکتے ہیں چونکہ انفلیشن کم ہورہی ہے اس لئے امریکی ڈالر میں فلہال بڑھنے کے مواقع بہت کم نظر آ رہے ہیں. یاد رہے کہ دو سالوں میں پہلی بار انفکیشن 5% سے کم ائی ہے. امریکی ڈالر میں صرف اس وقت اب تیزی آ سکتی ہے اگر اسے بطور سیف ہیون دوبارہ استعمال کیا جائے.
اب سب سے اہم  سوال
 سب سے اہم سوال یہ ہے کہ آپ EUR, USD, GBP  میں کس کو کیسے ٹریس کریں. ان تینوں میں سے کون سی کرنسی مضبوط ہے اور کون سی کمزور اس بات کا تعین کیسے لگایا جائے.
 آئیے ایک ایک کر کے ان تینوں کرنسیوں کا معائنہ کرتے ہیں
 جہاں تک امریکی ڈالر کی بات ہے تو    انفلیشن کم ہونے کی وجہ سے انٹرسٹ ریٹ مزید نہیں بڑھائے جائیں گے اس وجہ سے امریکی ڈالر میں کمزوری آسکتی ہے. اور جو بینکوں والا معاملہ تھا وہ بھی کافی حد تک حل ہو چکا ہے اس بینک والے معاملے نے امریکی ڈالر کو سیف ہیون کا اسٹیٹس دیا ہوا تھا .اس لئے ڈالر ابھی اپنا سیف ہیون والا سٹیٹس وقتی طور پر کھو بیٹھا ہے .جب تک انٹراسٹیٹ نہ بڑھ جائیں یا پھر ڈالر کو سیون کا اسٹیٹس دوبارہ نہ ملے تب تک ڈالر میں مزید تیزی نہیں نظر آتی.
 جہاں تک برطانیہ کا تعلق ہے تو برطانیہ میں سب سے زیادہ انفلیشن ہے اور برطانیہ کے عوام انفلیشن کے بوجھ کے نیچے دب چکی ہے . اس کے باوجود ڈالر میں کمزوری کی وجہ سےبپاؤنڈ اپنے بارہ ماہ کی سطح کے اوپر چلا گیا. یا ان سب کے باوجود برتانی پاؤنڈ میں خود اپنے اندر کوئی مضبوط نظر نہیں آرہی اس لیے برطانیہ میں کمزوری ہے
 جہاں تک یورو کا تعلق ہے تو یورو نے  انٹرسٹ ریٹ بڑھانے کی بات کی ہے اس لیے  یہ انویسٹر فوکس کا باعث بنے گی یورو  میں تیزی دیکھ سکتے ہیں یہی اس کی سب سے بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ جرمنی میں انفلیشن ریٹ زیادہ ہے تو اس کو کم کرنے کے لیے انٹرسٹ ریٹ بڑھائے جائیں گے
 تو گویا سمجھ آیا کہ برطانوی پاؤنڈ امریکی ڈالر کے مقابلے میں کمزور ہے اور آسٹریلین ڈالر امریکی ڈالر کے مقابلے میں کمزور ہے اور یورو امریکی ڈالر کے مقابلے میں تھوڑا سا مضبوط ہے.

 

Adnan Abdul Rehman
Regional Market Analyst
Disclaimer:
اعلان دستبرداری: یہ مواد صرف معلوماتی مقاصد اور عام مارکیٹنگ کمیونکیشن کے طور پر مہیا کیا گیا ہے۔ جو کہ آزاد سرمایہ کاری کی تحقیق کی تشکیل کے لیے نہیں ہے۔ اس کمیونیکشن میں کسی بھی قسم کا سرمایہ کاری کا مشورہ ، سرمایہ کاری کی سفارش اور کسی بھی مالیاتی انسٹرومنٹ کی خریدوفروخت کی سفارش شامل نہیں ہے۔ اور نہ ہی اسے شامل سمجھا جانا چاہیے۔ تمام مہیا کی گئی معلومات معتبر ذرائع سے حاصل کی گئی ہے۔ اور ماضی میں ہونے والی کارکردگی اس بات کا ثبوت نہیں ہے کہ مستقبل میں بھی ایسی ہی کارکردگی کی کوئی ضمانت دی جائے اور نہ ہی یہ کوئی قابل اعتماد انڈیکٹر ہے۔ صارفین اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ ادھار (لیورج) والی پروڈکٹس جسے میں کوئی بھی سرمایہ کاری غیر یقینی صورتحال رکھتی ہیں۔ اور اس طرح کی سرمایہ کاری میں بہت سا نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے صارٖفین اپنے نقصان کے خود ذمہ دار ہونگے۔ ہم اس کالم میں مہیا کی گئی معلومات کی بنا پر سرمایہ کاری کرنے پر کسی بھی قسم کے نقصان ہونے پر ذمہ داری قبول نہیں کرتے ہیں۔ اس کالم کے کسی بھی حصے کو یا مزید تقیسم کرنے کے لیے ہماری پیشگی اجازت ضروری ہوگی۔