امریکی انٹرسٹ ریٹ پالیسی میں تیزی یا کمی کی ہسٹری .

امریکا کے تازہ ترین مہنگائی کے اعدادوشمار توقع سے کہیں زیادہ کمزور ہیں۔ جو کہ اس بات کی جانب اشارہ کررہے ہیں کہ امریکی شرح سود ابھی اپنی بلند ترین سطح پر نہیں پہنچا۔ فیڈرل ریزرو کے صدر Jerome Powell نے اس بات کو مسترد کردیا ہے کہ ستمبر میں شرح سود میں کمی ہوسکتی ہے۔ دراصل اب یہ پیش گوئی کی جارہی ہے کہ Fed مزید شرح سود میں اضافہ کرسکتا ہے۔

 

آنے والے مہینوں کے دوران شرح سود میں کمی یا اضافے کی پالیسی کو جاری رکھنے کے حوالے سے سرمایہ داروں نے Fed کے صدر Jerome Powell پر نظرے ٹکائی ہوئی ہیں۔

 

فیڈرل ریزرو کے Bostic نے دیگر دوسرے عہدیداروں کے ساتھ مل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے اس سال شرح سود میں کمی ان کی بنیادی توقع نہیں ہے۔ Bostic نے مزید کہا کہ وہ 2024 تک شرح میں کمی کی توقع نہیں رکھتے، بلکہ ان کا خیال ہے کہ شرح سود میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

 

دلچسپ بات تو یہ ہے کہ Powell ، Bostic اور دیگر فیڈرل اوپن مارکیٹ کمیٹی FOMC کے حکام کے اشاروں کے باوجود مارکیٹ ستمبر کے ابتداء میں ہی شرح سود میں کمی کی توقع کررہی ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوا کہ Fed اس سائیکل کی بلند ترین سطح تک پہنچنے کے صرف چار ماہ بعد نرمی کا آغاز شروع کرسکتا ہے ۔ پچھلے Rate-Hike سائیکل کے دوران Fed نے پالیسی میں نرمی شروع کرنے میں کافی زیادہ وقت لیا تھا۔ جیسے کہ مثال کے طور پر دسمبر 2018 میں شرح سود میں اضافے کے ختم ہونے کے بعد Fed نے سات ماہ بعد جولائی 2019 میں شرح سود میں کمی کرنا شروع کردی تھی۔ جون 2006 میں اضافے کے بعد پہلی شرح میں کمی کرنے میں 15 مہینے لگے۔ بالکل اسی طرح مئی 2000 میں اضافے کے بعد پالیسی میں نرمی کرنے میں تقریباً آٹھ ماہ لگے ۔

 

جبکہ دوسری جانب چین کو مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پیپلز بینک آف چائنہ PBOC نے کافی حد تک اپنی پالیسی بشمول شرح سود کو برقرار رکھا ہے۔ اور اِس اُمید کے ساتھ کم افراط زر شرح میں کمی کا باعث بنے گی۔ مزید یہ کہ چین سے امریکہ کو بھیجے جانے والے کنٹینرز میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ جو چینی معیشت میں سست رفتاری سے بحال ہونے کی نشاندہی کررہی ہے۔

 

امریکی مہنگائی کے اعدادوشمار اور Fed حکام کے بیانات نے مستقبل میں شرح سود میں تبدیلی کے حوالے سے غیریقینی صورتحال پیدا کردی ہے۔ جبکہ مارکیٹ شرح سود میں کمی کی توقع کررہی ہے۔ جبکہ چین اپنے چیلنجوں سے نمٹ رہا ہے۔ جس میں غیر تبدیل شدہ مالیاتی پالیسی اور امریکہ کو ایکسپورٹ میں کمی کے مسائل شامل ہیں۔
Adnan Abdul Rehman
Regional Market Analyst
Disclaimer:
اعلان دستبرداری: یہ مواد صرف معلوماتی مقاصد اور عام مارکیٹنگ کمیونکیشن کے طور پر مہیا کیا گیا ہے۔ جو کہ آزاد سرمایہ کاری کی تحقیق کی تشکیل کے لیے نہیں ہے۔ اس کمیونیکشن میں کسی بھی قسم کا سرمایہ کاری کا مشورہ ، سرمایہ کاری کی سفارش اور کسی بھی مالیاتی انسٹرومنٹ کی خریدوفروخت کی سفارش شامل نہیں ہے۔ اور نہ ہی اسے شامل سمجھا جانا چاہیے۔ تمام مہیا کی گئی معلومات معتبر ذرائع سے حاصل کی گئی ہے۔ اور ماضی میں ہونے والی کارکردگی اس بات کا ثبوت نہیں ہے کہ مستقبل میں بھی ایسی ہی کارکردگی کی کوئی ضمانت دی جائے اور نہ ہی یہ کوئی قابل اعتماد انڈیکٹر ہے۔ صارفین اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ ادھار (لیورج) والی پروڈکٹس جسے میں کوئی بھی سرمایہ کاری غیر یقینی صورتحال رکھتی ہیں۔ اور اس طرح کی سرمایہ کاری میں بہت سا نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے صارٖفین اپنے نقصان کے خود ذمہ دار ہونگے۔ ہم اس کالم میں مہیا کی گئی معلومات کی بنا پر سرمایہ کاری کرنے پر کسی بھی قسم کے نقصان ہونے پر ذمہ داری قبول نہیں کرتے ہیں۔ اس کالم کے کسی بھی حصے کو یا مزید تقیسم کرنے کے لیے ہماری پیشگی اجازت ضروری ہوگی۔