ریزرو بینک آف آسٹریلیا (RBA) نے موجودہ شرح سود، جسے آفیشل کیش ریٹ (OCR) بھی کہا جاتا ہے، کو 4.10% پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ اقتصادی نقطہ نظر میں موجودہ غیر یقینی صورتحال اور سابقہ شرح سود میں اضافے کے اثرات کا بغور جائزہ لینے کی ضرورت کے ردعمل کے طور پر آیا ہے۔
RBA کا بنیادی مقصد معیشت میں طلب اور رسد کے درمیان ایک پائیدار توازن حاصل کرنا ہے۔ وہ خاص طور پر افراط زر کی سطح کی نگرانی کے بارے میں فکر مند ہیں اور اس صورت حال کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے کے لیے مزدوری کے اخراجات اور قیمتوں کے تعین کے طریقوں کا قریب سے مشاہدہ کر رہے ہیں۔
یہ بات قابل غور ہے کہ اپریل اور موجودہ جولائی کے فیصلوں کو چھوڑ کر، RBA نے مئی 2022 کے بعد سے لگاتار 12 شرح سود میں اضافے کو لاگو کیا ہے جب اس نے اپنی مانیٹری پالیسی کو سخت کرنا شروع کیا تھا۔ تاہم، شرح میں اضافے میں اس حالیہ توقف کے باوجود، بہت سے ماہرین اقتصادیات اور مارکیٹ کے شرکاء کا خیال ہے کہ مرکزی بینک مستقبل قریب میں شرحوں میں اضافہ دوبارہ شروع کر دے گا۔ یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ وہ شرحوں میں کم از کم 0.25 فیصد پوائنٹس کا اضافہ کر سکتے ہیں، جو کہ آنے والے مہینوں میں اسے 4.35 فیصد تک لے جا سکتے ہیں، اس سے پہلے کہ آخر کار اپنی بلند ترین سطح تک پہنچ جائے۔
Adnan Abdul Rehman
Market Analyst
اعلان دستبرداری: یہ مواد صرف معلوماتی مقاصد اور عام مارکیٹنگ کمیونکیشن کے طور پر مہیا کیا گیا ہے۔ جو کہ آزاد سرمایہ کاری کی تحقیق کی تشکیل کے لیے نہیں ہے۔ اس کمیونیکشن میں کسی بھی قسم کا سرمایہ کاری کا مشورہ ، سرمایہ کاری کی سفارش اور کسی بھی مالیاتی انسٹرومنٹ کی خریدوفروخت کی سفارش شامل نہیں ہے۔ اور نہ ہی اسے شامل سمجھا جانا چاہیے۔ تمام مہیا کی گئی معلومات معتبر ذرائع سے حاصل کی گئی ہے۔ اور ماضی میں ہونے والی کارکردگی اس بات کا ثبوت نہیں ہے کہ مستقبل میں بھی ایسی ہی کارکردگی کی کوئی ضمانت دی جائے اور نہ ہی یہ کوئی قابل اعتماد انڈیکٹر ہے۔ صارفین اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ ادھار (لیورج) والی پروڈکٹس میں کوئی بھی سرمایہ کاری غیر یقینی صورتحال رکھتی ہیں۔ اور اس طرح کی سرمایہ کاری میں بہت سا نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے صارٖفین اپنے نقصان کے خود ذمہ دار ہونگے۔ ہم اس کالم میں مہیا کی گئی معلومات کی بنا پر سرمایہ کاری کرنے پر کسی بھی قسم کے نقصان ہونے پر ذمہ داری قبول نہیں کرتے ہیں۔ اس کالم کے کسی بھی حصے کو یا مزید تقیسم کرنے کے لیے ہماری پیشگی اجازت ضروری ہوگی۔