جاپان آنے والے وقت میں اپنی مانٹیری پالیسی میں کوئی ناگزیر تبدیلی کرے گا یا نہیں ، فی الحال کوئی ایسی صورت نظر نہیں آرہی۔ یہ جتنی دیر پیداوار کی Curve کو کنٹرول رکھتا ہے۔ جاپانی معشیت اور عالمی منڈیوں کو اتنی ہی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
کیا ہوا؟
18 جنوری کو JPY میں گراوٹ دیکھنے کو ملی کیونکہ بینک آف جاپان نے انتہائی آسان مانیٹری پالیسی کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔ مارکیٹ کی پیش گوئیوں کےباوجود کہ مسلسل بڑھتی ہوئی مہنگائی مرکزی بینک کے کم شرح سود کے حوالے سے فیصلے کو ترک کرنے پر مجبور کردے گی۔
بینک آف جاپان نے پیداواری ٹارگٹس کو برقرار رکھا، جو کہ دس سال کے لئیے 0 فیصد کے لگ بھگ مقرر کیے گئے تھے۔ اور انہوں نے اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی جس سے انہیں 50 بیس پوائنٹس پر منتقل ہونا پڑے۔ حالانکہ باوجود اس کے پچھلے ماہ اعلان ہونے کے فوری بعد مارکیٹ نے اس مقررہ حد کو آگے بڑھانا شروع کردیا تھا۔
ایسے ٹریڈرز جنہوں نے مرکزی بینک کے لئیے پیش گوئی کی تھی کہ وہ دسمبر میں 0.25 فیصد سے 0.50 تک اضافے کے بعد دس سالہ سرکاری بانڈز پر ٹریڈنگ رینج کو دوبارہ وسیع کرنے پر مجبور ہونگے۔ رپورٹ جاری ہونے کے فوری بعد ین میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں 2.04 فیصد گراوٹ دیکھنے کو ملی۔
بینک آف جاپان کے گورنر Haruhiko Kuroda نے اس فیصلے پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب پیداواری Curve کی کنٹرول حد کو بڑھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ «جاپان کی معیشت کے حوالے سے غیر یقینی کی صورتحال ہے» ہماری متحرک پالیسیوں سے ملکی معیشت کو سہارا دینے کی ضرورت ہے۔ تاکہ اس بات کی یقین دہانی کی جاسکے کہ کمپنیاں معاوضوں میں خاطر خواہ اضافہ کرسکتی ہیں۔
پالیسی کب تبدیل ہوگی؟
اپریل میں نئے گورنر کے عہدہ سنبھالتے ہی بینک آف جاپان سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ 8 اپریل کو مستعفیٰ ہونے والے موجودہ گورنر Haruhiko Kuroda کے کئیے گے غیر معمولی اقدامات کو ختم کرنا شروع کردے گا۔
کافی ماہرین کا خیال ہے کہ YCC صرف چند عرصہ ہی چلے گا۔ 10 سالہ بانڈ کی پیداوار کو زیادہ وسیع پیمانے پر منتقل ہونے کی اجازت دینے کے گذشتہ ماہ مرکزی بینک کے فیصلے کے بعد منگل کے روز طویل مدتی شرح سود کے لئیے حکومتی تخمینوں میں اضافہ کیا گیا۔
جاپانی حکومت کو زیادہ شرح سود کے ساتھ دنیا کے سب سے زیادہ قرضوں کے بوجھ کے ساتھ اپنی سالانہ اقتصادی پیداوار کے سائز سے دوگنا سے زیادہ پر پورا کرنا پڑے گا۔
فاریکس مارکیٹ پر اثرات
جاپان ضرورت سے زیادہ جاپانی سرکاری بانڈ مارکیٹ میں اربوں ڈالر کا اضافہ کررہا ہے۔ یہ ین کو مزید گرنے سے روکنے کے لئیے زرِمبادلہ کے ذخائر کو بھی استعمال کررہا ہے۔ اور یہ مہنگائی کو قابو کرنے کے لئیے نرم پالیسیوں پر مزید انحصار نہیں کرسکتا۔
وائی سی سی کے انتہائی منفی اثرات ہیں۔ اس کے علاوہ غیر ملکی کرنسی کی شرحوں میں اتار چڑھاؤ اور مارکیٹ کی کارکردگی میں کمی ہوئی ہے۔
دسمبر میں پیداوار کی حد کو 0.5 فیصد تک بڑھانا، اور فنڈز کی فراہمی کی سرگرمیوں میں اضافہ، YCC کو پیچھے کرنے کے لئیے متوقع طریقہ کار بارے میں ہے جو کہ ین کی قیمت میں اضافہ کا باعث بن سکتا ہے۔
کیا دیکھنا ہوگا؟
اگلے مرحلے میں پیداوار کی حد کو بڑھانا اور دس سالہ مقاصد کو مختصر مدت میں شامل کرنا ہے۔ بینڈ کو مزید 25 بیس پوائنٹس بڑھانا اور YCC کو ختم کرنے کی طرف اہم پیش رفت ہوسکتی ہے۔
بینک آف جاپان یہ کہہ سکتا ہے کہ وہ YCC کو بتدریج ختم کرے گا۔ اور مزید یہ کہ اگلے مرحلے میں اس حد جو 0.75 ٪ تک رکھنے کا عزم کرے گا۔ یہاں تک کہ اگر حد کو بڑھا دیا جاتا ہے تو یہ اس مفروضہ پر کیا جائے گا کہ YCC ٹھہر جائے گا۔
یو ایس ڈی / جے پی وائی کی قیمت کا تکنیکی جائزہ
یو ایس ڈیجے پی وائی کی قیمت ہفتہ وار چارٹ میں گراوٹ کا شکار ہے۔ جو کہ بئیرش پیننٹ پیٹرن بنا رہی ہے۔ آخری تین اپ بارز کا حجم مسلسل کم ہورہا ہے۔ یہ بئیرش کنٹرول کو ظاہر کررہا ہے۔ تاہم تصدیق پیننٹ پیٹرن کے بریک آؤٹ سے ہوگی۔
دوسری جانب اگر پئیر 20 دن کے ٹائم پیریڈ کے SMA سے اوپر کلوز ہوتا ہے تو بئیریش کنٹرول تیزی سے بدل سکتا ہے۔ مارکیٹ میں موجود خریداروں کے لئیے اس وقت رزسٹنس 131.79 (18 جنوری کی بلند ترین سطح) پر ہے۔
Adnan Abdul Rehman
Regional Market Analyst
Disclaimer:
اعلان دستبرداری: یہ مواد صرف معلوماتی مقاصد اور عام مارکیٹنگ کمیونکیشن کے طور پر مہیا کیا گیا ہے۔ جو کہ آزاد سرمایہ کاری کی تحقیق کی تشکیل کے لیے نہیں ہے۔ اس کمیونیکشن میں کسی بھی قسم کا سرمایہ کاری کا مشورہ ، سرمایہ کاری کی سفارش اور کسی بھی مالیاتی انسٹرومنٹ کی خریدوفروخت کی سفارش شامل نہیں ہے۔ اور نہ ہی اسے شامل سمجھا جانا چاہیے۔ تمام مہیا کی گئی معلومات معتبر ذرائع سے حاصل کی گئی ہے۔ اور ماضی میں ہونے والی کارکردگی اس بات کا ثبوت نہیں ہے کہ مستقبل میں بھی ایسی ہی کارکردگی کی کوئی ضمانت دی جائے اور نہ ہی یہ کوئی قابل اعتماد انڈیکٹر ہے۔ صارفین اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ ادھار (لیورج) والی پروڈکٹس جسے میں کوئی بھی سرمایہ کاری غیر یقینی صورتحال رکھتی ہیں۔ اور اس طرح کی سرمایہ کاری میں بہت سا نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے صارٖفین اپنے نقصان کے خود ذمہ دار ہونگے۔ ہم اس کالم میں مہیا کی گئی معلومات کی بنا پر سرمایہ کاری کرنے پر کسی بھی قسم کے نقصان ہونے پر ذمہ داری قبول نہیں کرتے ہیں۔ اس کالم کے کسی بھی حصے کو یا مزید تقیسم کرنے کے لیے ہماری پیشگی اجازت ضروری ہوگی۔