مالیاتی مارکیٹ میں ہنگامہ – 20-24 مارچ 2023

گذشتہ ہفتے مارکیٹس پر مالیاتی بحران کے اثرات رہے۔ اور یہ موضوع زیر بحث رہا کیونکہ اس سے بچنے کے مختلف منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔

 

یو بی ایس نے 3 بلین ڈالر مالیت کے کریڈٹ سوئس شئیر خریدنے کے لئیے رضا مندی کا اظہار کیا ہے۔ یو بی ایس کے شئیرز 9.6 فیصد گراوٹ کے بعد 15.46 سوئس فرانک پر تھے۔ جبکہ کریڈٹ سوئس کے شئیرز میں 60 فیصد گراوٹ ہوکر 0.77 فرانک پر پہنچ گے۔ بینکنگ سسٹم میں مشکلات سے بچانے کے لئیے سوئس حکام نے ثالثی کے معاہدے کئیے ہیں۔ جس میں حکومتی ضمانتیں اور لیکویڈیٹی کی فراہمی شامل ہے۔ جس کا واضح مطلب ہے کہ اب بھی اسٹاک ہولڈرز کے ساتھ ساتھ ATI بانڈز کے لگ بھگ 17 ارب ڈالر کا نقصان ہے۔ جو اس بات کو یقینی بنانے کے لئیے بیکار ہوجائے گا کہ نجی سرمایہ کار اخراجات کو برداشت کرنے میں مدد فراہم کریں۔ جس کے نتیجے میں دوسرے بینکس کے جاری کردہ بانڈز کی دوبارہ ری ویلیویشن کا امکان ہے۔ جبکہ ایسے یورپی بینک قرضوں سے متعلق کے لئیے بھی غیر مستحکم صورتحال کا باعث بن رہے ہیں۔ جس کی مجموعی مالیت 1 ٹریلین ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ یو بی ایس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ «کریڈٹ سوئس انویسٹمنٹ بینکنگ بزنس کو کم کرنے» اور اسے اپنے قدامت پسند رسک کلچر کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ حکومت کی جانب سے خسارے کی گارنٹی جو کہ اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ UBS پہلے 7 ارب ڈالر اور وفاقی حکومت 9 ارب ڈالر ، ضروری تھے کیونکہ جلد بازی میں ڈیل نے زیادہ وقت نہیں دیا اور کریڈٹ سوئس کو اپنی بُکس میں اثاثوں کی ویلیو کرنا پڑی۔ جسے یو بی ایس کے Kelleher نے کہا کہ وہ ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔
کریڈٹ سوئس کے ATI قرض رکھنے والوں کو جو نقصانات کا سامنا تھا اُس کے مارکیٹ پر واضح اثرات نمودار ہونا شروع ہوچکے ہیں۔ اس طرح کے debt notes اس طرح کی صورتحال میں نقصان سے بچنے کے لئیے بنائے گے تھے۔ لیکن یاد دہانی کے طور پر کہ ایسا ہوسکتا ہے۔ ہفتے کے آغاز میں خطرے سے بچنے کا امکان ہے۔

 

بروز اتوار عالمی مرکزی بینکوں نے USD کی لیکویڈیٹی انتظامات کا اعلان کیا ہے۔ امریکی ڈالر کی لیکویڈیٹی سویپ لائن انتظامات کے ذریعے لیکویڈیٹی کی فراہمی کو بڑھانے کے لئیے مربوط انتظامات فیڈ ، بینک آف کینیڈا ، ای سی بی ، ، بی او ای ، بینک آف جاپان اور ایس این بی کی جانب سے کئیے گے۔ 7 روزہ میچورٹی آپریشنز کی فریکوئنسی کو ہفتہ وار کی بجائے یومیہ بنیادوں پر 20 مارچ سے اپریل کے آخر تک بڑھایا جائے گا۔ تاکہ کم از کم اپریل کے آخر تک امریکی ڈالر کی فنڈنگ سے مارکیٹ کو مستحکم ہونے میں مدد ملے۔

 

ہنگامی حالات کے باوجود ECB نے 50 بیس پوائنٹس شرح میں اضافہ کرکے اپنی سخت پالیسیوں کو برقرار رکھا۔ اور اس ہفتے ہم FOMC اور BoE سے بھی یہی توقع کررہے ہیں۔

بی او ای صورتحال: یوکے میں مہنگائی بہت زیادہ ہے۔ اگرچہ معیشت میں خوف کی فضا طاری نہیں ہے۔ جبکہ بنیادی افراط زر ایک مسئلہ بنا ہوا ہے۔ خصوصاً سخت لیبر مارکیٹ کے خلاف۔ حکومت نے اپنے بجٹ میں ان اقدامات پر توجہ مرکوز کی ہے۔ جس سے غیر فعال کارکنوں کو دوبارہ ملازمتوں میں لانے کی کوشش اور آمادہ کرنے کے لئیے بنایا گیا ہے۔ لیکن مختصر مدت کے لئے معیشت کو فروغ دینا BoE کے فیصلوں کو آسان نہیں بناتا۔ انفرادی کونسل ممبران کی جانب سے تبصرے اس بات کی جانب اشارہ کررہے ہیں کہ یہ ایک اور تقسیم ووٹ ہوگا۔ اور بینک اینگزسٹ دلائل میں اضافہ کرے گا۔ لیکن بیلنس کے اعتبار سے ہم اب بھی BoE سے رفتار کو کم کرنے اور ڈویش 25 اضافے کی توقع کرتے ہیں۔ جب تک کہ مارکیٹ کشیدگی مزید بڑھ جاتی ہے۔ مارکیٹ ولاٹیلٹی میں اضافہ واضح طور پر اب بھی اضافے کو پٹڑی سے اتار سکتا ہے۔ اور اس ہفتے BoE کو «انتظار کرو اور دیکھو موقف» اختیار کرتے ہوئے دیجھ سکتے ہیں۔ خصوصاً پہلے سے ہی مہیا کی گئی شرح میں اضافہ کی طویل سیریز کے بعد۔

ایس این بی صورتحال: کریڈٹ سوئس کے لئیے لیکویڈیٹی کے انتظامات کرنے پر مجبور کیے جانے کے بعد ، ایس این بی کو افراط زر کے خطرات کے خلاف مالیاتی منڈیوں پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لینا ہوگا۔ ای سی بی کی طرح ایس این بی کا منصوبہ بھی اپنے موقف پر قائم رہنا ہے اور 50 بیس پوائنٹس شرح میں اضافہ کی توقع ہے۔ خاص طور پر گذشتہ ہفتے ہونے والی سرکاری پیش گوئیوں کے بعد ۔ ریاستی سیکرٹریٹ برائے اقتصادی امور SECO کی جانب سے اب امکان ہے کہ اس سال قیمتوں میں اوسطاً 2.4 (2.2 فیصد تھا) اضافہ ہوگا۔ 2024 کے لئیے پروجیکشن 1.5 فیصد میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ جی ڈی پی کی شرح نمو اس سال 1.1 فیصد اور اگلے سال 1.5 فیصد کا امکان ہے۔ جب کہ پہلے 1 فیصد اور 1.6 فیصد متوقع تھی۔

فومک صورتحال: 21 – 22 مارچ کو ہونے والی میٹنگ کا بے چینی سے انتظار ہے۔ ریٹ ایکشن کے لئیے اب اتنا زیادہ نہیں ہے۔ کیونکہ 25 بیس پوائنٹس ابھی زبردست شرط ہے۔ لیکن اس کے لئیے چئیر پاول اپنی پریس کانفرنس میں کیا کہتے ہیں اور ایس ای پی کی نئی پیشن گوئیاں کیا تجویز کرتی ہیں۔
فرسٹ ری پبلک اور کریڈٹ سوئس کے خدشات کے ساتھ ایس وی بی ، سگنیچر بینک اور سلور گیٹ بینک کے Collapse کے بعد سرمایہ کاروں پر خوف کی فضا طاری ہے۔ اس کے بعد قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ FOMC مزید سختی کرے گا۔ جبکہ وہ مزید دباؤ میں اضافہ نہیں کرنا چاہتے ۔ دراصل فیڈ فنڈز فیوچرز نے اضافے کی پیش گوئیوں کا خاتمہ کردیا ہے۔ اور اس کے آخر تک قیمتوں میں 100 بیس پوائنٹس کی کٹوتی۔ لیکن یہ یقین کرنا کہ کوئی بھی کارروائی خوف کا پیغام بھیجے گی ۔ اور ای سی بی کا اپنے ہی فیصلوں میں پھنس کے بعد مارکیٹ نے 25 اضافے کے امکان کا اظہار کیا ہے۔ تاہم مالیاتی مارکیٹ میں ہنگامے نے جو کچھ کیا ہے۔ وہ ایک جارحانہ 50 بیس پوائنٹس کی طرف واپس جانے کا موقع ختم کردیا تھا۔
تاہم فیڈ فنڈز فیوچر یہ تجویز کررہے ہیں کہ یہ شرح میں اضافے کا آخری مرحلہ ہوگا۔ مزید برآں زیادہ تر ماہرین اقتصادیات کا خیال ہے کہ بڑے مرکزی بینکوں کے لئیے سختی کا فیصلہ زیادہ تر برقرار رہے گا۔ کیونکہ ابھی بھی بڑھتی ہوئی مہنگائی اور لیبر مارکیٹ کے حالات خراب ہیں۔ تاہم ایسا بھی لگتا ہے کہ یہ ایک کم رفتار ہے۔
یہ حالات چئیر پاول کی پریس کانفرنس اور FOMC کے نئے ڈاٹ پلاٹ اور دیگر تخمینوں کو اہم بنائیں گے۔

 

ہمارے اقتصادی کیلنڈر تک رسائی کے لیے یہاں کلک کریں۔

Andria Pichidi

Market Analyst

Disclaimer:

یہ مواد صرف معلوماتی مقاصد کے لیے ایک عام مارکیٹنگ کمیونیکیشن کے طور پر فراہم کیا گیا ہے اور یہ ایک آزاد سرمایہ کاری کی تحقیق کی تشکیل نہیں کرتا ہے۔ اس کمیونیکیشن میں کسی بھی چیز میں سرمایہ کاری کا مشورہ یا سرمایہ کاری کی سفارش یا کسی بھی مالیاتی آلے کی خرید و فروخت کے مقصد کے لیے کوئی درخواست شامل نہیں ہے، یا اسے شامل سمجھا جانا چاہیے۔ فراہم کردہ تمام معلومات معتبر ذرائع سے جمع کی گئی ہیں اور ماضی کی کارکردگی کے اشارے پر مشتمل کوئی بھی معلومات مستقبل کی کارکردگی کی ضمانت یا قابل اعتماد اشارے نہیں ہے۔ صارفین تسلیم کرتے ہیں کہ لیوریجڈ پروڈکٹس میں ہونے والی کسی بھی سرمایہ کاری میں ایک خاص حد تک غیر یقینی صورتحال ہوتی ہے اور یہ کہ اس نوعیت کی کسی بھی سرمایہ کاری میں بہت زیادہ خطرہ ہوتا ہے جس کے لیے صارفین مکمل طور پر ذمہ دار اور ذمہ دار ہوتے ہیں۔ ہم اس مواصلت میں فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی کسی بھی سرمایہ کاری سے ہونے والے نقصان کے لیے کوئی ذمہ داری قبول نہیں کرتے۔ اس مواصلات کو دوبارہ تیار یا مزید تقسیم نہیں کیا جانا چاہئے۔